The 5-Second Trick For urdupoetry,danikibatain,allamaiqbalpoetry,ishqpoetry,
The 5-Second Trick For urdupoetry,danikibatain,allamaiqbalpoetry,ishqpoetry,
Blog Article
Quaid’s identity provides a transparent strategy of the particular notion of obtaining Pakistan as a country during the Allama Iqbal. Allam Iqbal's ideological thoughts led us to achieve the best state over the encounter in the earth, named the Islamic Republic of Pakistan.
مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا ہندی ہیں ہم وطن ہے ہندوستاں ہمارا
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں ..
سرشکِ چشمِ مُسلم میں ہے نیساں کا اثر پیدا سرشکِ چشمِ مُسلم میں ہے نیساں کا اثر پیدا
جو ہو ذوقِ یقیں پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں.. فیضان تنویر
بشر کی بلندی میں بھی کوئی راز ہوتا ہے بشر کی بلندی میں بھی کوئی راز ہوتا ہے
ظفر اقبال ناصر کاظمی شہزاد احمد فیض احمد فیض عباس تابش امجد اسلام امجد احسان دانش جاوید شاہین نبیل احمد نبیل ساغر صدیقی تمام
The standpoint of The person who relies on spiritual working experience for capturing Reality need to usually continue being individual and incommunicable.
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
یقین ایک بڑی طاقت ہے۔ جب میں دیکھتا ہوں کہ دوسرا بھی میرے افکار کا موید ہے، تو اس کی صداقت کے بارے میں میرا اعتماد بے انتہا بڑھ جاتا ہے۔
میں اس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہوگا.. عاقب عرفان
نہ تو زمیں urdupoetry,danikibatain,allamaiqbalpoetry,ishqpoetry, کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے جہاں ہے تیرے لیے تو نہیں جہاں کے لیے یہ عقل و دل ہیں شرر شعلۂ_محبت کے وہ خار_و_خس کے لیے ہے یہ نیستاں کے لیے مقام_پرورش_آہ_و_نالہ ہے یہ چمن نہ سیر_گل کے لیے ہے نہ آشیاں کے لیے رہے_گا راوی و نیل و فرات میں کب تک ترا سفینہ کہ ہے بحر_بیکراں کے لیے نشان_راہ دکھاتے تھے جو ستاروں کو ترس گئے ہیں کسی مرد_راہ_داں کے لیے نگہ بلند سخن دل_نواز جاں پرسوز یہی ہے رخت_سفر میر_کارواں کے لیے ذرا سی بات تھی اندیشۂ_عجم نے اسے بڑھا دیا ہے فقط زیب_داستاں کے لیے مرے گلو میں ہے اک نغمہ جبرائیل_آشوب سنبھال کر جسے رکھا ہے لا_مکاں کے لیے
ترے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا نہ وہ دنیا یہاں مرنے کی پابندی وہاں جینے کی پابندی
In his poetry, Iqbal concentrates on delivering the information of a pure, spiritual center on Islam. Iqbal routinely pointed out the Ummah and condemned the political, social, and ethnic divisions inside and among Muslim nations.
تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ وہ ادب_گہ_محبت وہ نگہ کا تازیانہ یہ بتان_عصر_حاضر کہ بنے ہیں مدرسے میں نہ ادائے_کافرانہ نہ تراش_آزرانہ نہیں اس کھلی فضا میں کوئی گوشۂ_فراغت یہ جہاں عجب جہاں ہے نہ قفس نہ آشیانہ رگ_تاک منتظر ہے تری بارش_کرم کی کہ عجم کے مے_کدوں میں نہ رہی مے_مغانہ مرے ہم_صفیر اسے بھی اثر_بہار سمجھے انہیں کیا خبر کہ کیا ہے یہ نوائے_عاشقانہ مرے خاک و خوں سے تو نے یہ جہاں کیا ہے پیدا صلۂ_شہید کیا ہے تب_و_تاب_جاودانہ تری بندہ_پروری سے مرے دن گزر رہے ہیں نہ گلہ ہے دوستوں کا نہ شکایت_زمانہ
He forced them to study difficult, hardly ever give up and take a look at more challenging to realize the bigger goal. Don’t quit for that meager targets in life. Release your intellect with the chains of dread, barriers, and slavery. Only by doing this, adolescents can ultimately grow to be leaders with the nation. The character of Iqbal was revolutionized.
Report this page